بھارتی فلم پروڈیوسر مشتاق ناڈیہ والا نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے سسرال والوں نے اہلیہ اور بچوں کو غیرقانونی طور پر پاکستان میں روکا ہوا ہے۔
فلمساز نے بمبئی ہائی کورٹ میں بچوں کی بخیر و عافیت واپسی کے لیے ایک پٹیشن دائر کی ہے، عدالت نے درخواست پر مرکزی حکومت سے جواب طلب کرلیا ہے۔
مشتاق ناڈیہ والا کا الزام ہے کہ ان کے دو بچے 9 سالہ بیٹے اور 6 سالہ بیٹی کو اہلیہ مریم چوہدری نے غیرقانونی طور پر پاکستان میں رکھا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکام کی طرف سے بچوں کو وزٹ ویزا دیا گیا تھا جس کی میعاد اکتوبر 2021 میں ختم ہوچکی ہے۔
فلمساز نے موقف اختیار کیا کہ ان کی اہلیہ کو بھی بااثر سسرال والوں نے پاکستان میں روک رکھا ہے۔
عدالت نے مرکزی حکومت کو حکم دیا ہے کہ مشتاق ناڈیہ والا کی اہلیہ اور بچوں کی بخیریت واپسی یقینی بنائی جائے۔
فلم پروڈیوسر کی طرف سے جمع کروائی گئی درخواست کے مطابق ان کی شادی اپریل 2012 میں مریم سے ہوئی۔
مریم ان کے پاس بھارت آگئیں اور بھارتی شہریت کے لیے درخواست دی، نومبر 2020 میں وہ بچوں کو پاکستان لے گئیں۔
بمبئی ہائیکورٹ میں داخل کردہ پٹیشن کے مطابق فروری 2021 میں خاتون نے لاہور کی عدالت میں گارڈین شپ پٹیشن جمع کرائی اور بچوں کی قانونی نگران بننے کی درخواست دی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔
مشتاق ناڈیہ والا کا کہنا ہے کہ ان کی اہلیہ نے بغیر کوئی وجہ بتائے انہیں چھوڑ دیا ہے، ہوسکتا ہے کہ اہلیہ کے خاندان نے ان کا برین واش کیا ہو یا وہ زبردستی انہیں پاکستان میں روکے ہوئے ہوں۔
عدالت نے وزارت خارجہ سے جواب طلب کرتے ہوئے 29 اگست تک سماعت ملتوی کردی ہے۔