سیکرٹری بلدیات، ہاؤسنگ و ٹاؤن پلاننگ سندھ انجینئر سید نجم احمد شاہ نے تمام اضلاع کے ایڈمنسٹریٹرز کو بارشوں کے تیسرے اسپیل سے قبل تمام تیاریاں مکمل اور مشینری و افرادی قوت مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ استعمال کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
نجم احمد شاہ نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ بارشوں کے دوران شہر کراچی کی عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تو غفلت کے مرتکب افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
ان خیالات کا اظہار سیکرٹری لوکل گورنمنٹ انجینئر سید نجم احمد شاہ نے اپنے دفتر میں بارشوں کے تیسرے اسپیل سے قبل تیاریوں کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں کراچی کے تمام ایڈمنسٹریٹرز، میونسپل کمشنرز شریک تھے جبکہ اسپیشل سیکرٹری بلدیات عثمان معظم بھی میٹنگ میں موجود تھے۔
اس موقع پر انجینئر سید نجم احمد شاہ نے اگلے 72 گھنٹوں تک تمام اضلاع کے ایڈمنسٹریٹرز، میونسپل کمشنرز، واٹر بورڈ، سالڈ ویسٹ اور تمام متعلقہ اداروں کو لگاتار کام کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ بارشوں کے نئے اسپیل کے آغاز سے قبل تمام ضروری تیاریوں کو ہر صورت مکمل کیا جائے۔
نجم احمد شاہ نے ہدایات دیں کہ تمام اضلاع میں ایمرجنسی رسپانس سینٹرز 24 گھنٹے فعال اور آپریشنل رہنے چاہیں، تمام فیلڈ اسٹاف ہنگامی حالات سے قبل میدان عمل میں مصروف عمل نظر آنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ہر ڈسٹرکٹ کی سطح پر ریسکیو ٹیمیں تشکیل دی جائیں، تمام چوکنگ پوائنٹس، انڈر پاسز، نشیبی علاقے کلیئر نظر آنے چاہیں، عوام کے لئے پریشانی کا باعث بننے والے افسران کو ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا۔
نجم احمد شاہ نے بطور خاص حکم دیا کہ واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے عملے کی معاونت کے لئے ڈی ایم سیز کی جانب سے افرادی قوت کی فراہمی یقینی بنائی جائے، سکشن پمپز، ڈی واٹرنگ مشینوں اور دیگر ضروری آلات کی دستیابی قبل ازوقت یقینی بنائی جائے۔
کے ایم سی کے شعبۂ انجینئرنگ سے تعلق رکھنے والے افسران فیلڈ میں موجود رہنے چاہیں، بارشوں کے دوران عوام کے لئے زحمت کا باعث بننے والے عوامل پر قابو پانے کے لئے مشترکہ حکمت عملی ترتیب دی جائے۔
سیکرٹری لوکل گورنمنٹ سندھ نے واضع کیا کہ وزیر اعلیٰ، وزیر بلدیات اور چیف سیکرٹری سندھ کے احکامات کی روشنی میں سندھ کی عوام کو تکلیف پہنچانے والے عناصر کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی اور عوام کی جان اور املاک کا تحفظ ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔
نجم احمد شاہ نے عندیہ دیا کہ علاقوں کے سرپرائز وزٹ اور ہنگامی دورے بھی کئے جائیں گے اور کسی بھی کوتاہی یا غفلت کے مرتکب ذمہ داروں کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔