اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وفاقی وزیر برائے موسمیات شیری رحمان نے کہا کہ اس برس مون سون 86فیصد زیادہ ہے، 14 جون سے اب تک 77 اموات ہو چکی ہیں ۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ ملک میں اس وقت پری مون سون چل رہا ہے، پاکستان اس وقت ماحولیاتی تبدیلی کے لحاظ سے دنیا کا چھٹا ملک ہے ،مون سون اس بار 86فیصد زیادہ ہے،شیری رحمان نے کہا کہ بلوچستان میں اندازے سے 274 فیصدزیادہ جبکہ سندھ میں 261 فیصد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں،آزاد کشمیر میں 49 فیصد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں،14جون سے اب تک مون سون میں 77 اموات رپورٹ ہوئی ہیں، بارشوں سے بلوچستان میں سب سے زیادہ 39 اموات ہوئیں،یہ مون سون میں شدید بارشوں کی شروعات ہے۔آئندہ دنوں میں مون سون کے اثرات پنجاب میں ہوں گے۔
وفاقی وزیر برائے موسمیات نے کہا کہ پاکستان کے موسمی حالات ماحول کی تبدیلی کی وجہ سے ہیں، ملک میں اس وقت ماحولیاتی بحران ہے،پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ 5 ممالک میں شامل ہے، موسمیاتی تبدیلی سے برفانی جھیلیں پھٹ رہی ہیں، موسم گرما میں برفانی جھیلیں پھٹنے کے 16 واقعات ہوئے،ہر سال اس طرح کے 5 یا 6 واقعات ہوتے ہیں، گلوبل وارمنگ کی وجہ سے جھیلیں پھٹنے کے واقعات بڑھ رہے ہیں، یواین رپورٹ کے مطابق موسمیاتی تبدیلی سے نقصانات جی ڈی پی کے 9.2 فیصد ہیں ، پاکستان میں گلوبل وارمنگ سے نقصانات بھارت اور بنگلہ دیش سے زیادہ ہیں۔
وزیر موسمیات نے کہا کہ گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کے اثرات پاکستان کو بھی بھگتنا پڑ رہے ہیں۔