آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام تین روزہ ”پاکستان میوزک فیسٹیول“ بھرپور رنگینیاں بکھیرتے ہوئے اختتام پذیر ہوگیا، فیسٹیول کے آخری روز شائقین کے رش کے باعث آرٹس کونسل کے احاطے میں جگہ کم پڑ گئی اور آرٹس کونسل کے دروازے بند کرنا پڑے، ہزاروں افراد کو فیسٹیول میں شرکت کے بغیر واپس جانا پڑا۔
رینجرز، پولیس اور انتظامیہ نے خوش اسلوبی سے حالات کو قابو میں رکھا جس کی وجہ سے کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔
صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے شائقین میوزک سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آرٹس کونسل کی جگہ اب کم پڑ رہی ہے، اس وجہ سے ہمارے کئی ممبران اور ان کی فیملی اراکین آرٹس کونسل کے احاطے میں داخل نہیں ہو سکے جس کا مجھے افسوس ہے اور ان ممبران سے معذرت خواہ ہوں جن کو زحمت ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ آرٹس کونسل کے برابر میں آرٹ کے فروغ کے لیے گزشتہ 30 سال سے ایک منصوبہ التوا کا شکار ہے۔ ہم نے متعدد بار درخواست کی کہ آرٹس کونسل کے ساتھ ایسا کوئی معاہدہ کیا جائے کہ اس جگہ کو شہریوں کے لیے استعمال میں لایا جاسکے۔ اگر اس کو استعمال میں لایا جاتا ہے تو کافی حد تک شہریوں کو سہولت ہوگی اور آرٹس کونسل میں گنجائش بھی پیدا ہو گی۔
صدر آرٹس کونسل کا کہنا تھا کہ اس فیسٹیول میں ملک بھر سے 226 فنکاروں نے پرفارمنس دی۔ ملک کے کونے کونے سے آئے ہوئے ہمارے فنکاروں نے ”پاکستان میوزک فیسٹیول“ میں اپنی بھرپور پرفارمنس سے یہ بتایا کہ ہم خوش رہ سکتے ہیں، ہم ہمت والے لوگ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا جھنڈا، آرٹ، میوزک اور تھیٹر سب سے اوپر جائے گا، امریکا سمیت دنیا بھر کے مختلف شہروں میں فیسٹیول کا انعقاد کر رہے ہیں جس میں ٹورنٹو، دبئی، لندن شامل ہیں۔
احمد شاہ کا کہنا تھا کہ ہم فیسٹیول کے ذریعے یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم دہشتگرد نہیں بلکہ تم سے زیادہ مہذب قوم ہیں۔
انہوں نے پاکستان رینجرز اور پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ سمیت حکومت سندھ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کے تعاون سے فیسٹیول کامیابی سے ہمکنار ہوا۔
آرٹس کونسل کے اس فیسٹیول میں معروف گلوکار عطا اللّٰہ عیسیٰ خیلوی، حمزہ اکرم قوال، احمد جہانزیب، مس یونیورس و یوکرینی گلوکارہ کمالیہ، استاد فتح علی خان، وہاب بگٹی، خماریاں، عمران مومنہ (عمو)، احسن باری، شاہ زیب علی، کیفی خلیل، ارمان رحیم، مصطفیٰ بلوچ، اخلاق بشیر، انتظار حسین، استاد محمود علی خان، عزت فتح علی خان، مظہر امراﺅ بندو خان، فہیم مظہر، گلگت سے سدرہ کنول، کشمیر سے بانو رحمت، چکوال فوک گروپ، فیوژن بینڈ سے احسن باری، ذیشان پرویز، شاہد رحمٰن، اکبر علی، جون ساویل، اوج دِی بینڈ، سندھی فوک Sketches اور ہنزہ داﺅدی بینڈ کے علاوہ کئی گلوکاروں نے شاندار پرفارمنس کا مظاہرہ کیا۔
پاکستان میوزک فیسٹیول میں پورے پاکستان سے 226 سے زائد فنکاروں نے شرکت کی جبکہ مختلف زبانوں میں غزل و گیت پیش کیے گئے۔
آخری روز معروف گلوکار عطااللّٰہ عیسیٰ خیلوی کی لائیو پرفارمنس نے میلہ لوٹ لیا۔