لاہور(رپورٹ :جاوید اقبال،حسن عباس زیدی، تصاویر: ندیم احمد)پارکس اینڈ ہارٹی کلچر اتھارٹی لاہور کے ڈائریکٹر جنرل عمر جہانگیر نے کہا ہے رواں سال شہرمیں 5 لاکھ پودے اور درخت لگا ئیں جائیں گے،اس دفعہ شجر کاری مہم کے دوران زیادہ تر پھلدار درخت لگائیں جائیں گے،ماضی میں جو پارک گرین بلٹس کوکھنڈرات بنایا گیاانکا حسن بحال کرنے کیلئے جنگی بنیادوں پر ایکشن پلان ترتیب دیدیا گیا ہے جس پر عملدرآمد شروع ہوگیا ہے،یہ بات سچ ہے کہ انٹرنل چور اور کام چور دونوں نے ملکر ادارہ کو نقصان پہنچایا، اب ان سے حساب لیااور انکا ا حتسا ب بھی ہوگا، ڈی جی نے کہا لاہور کے باغات کی تزئین و آرائش سب سے پہلی ترجیح ہے جس کیلئے کام جاری ہے۔پی ایچ اے ایک بہت بڑا اور زبردست ادارہ ہے جس میں 5 ہز ا ر کے قریب لوگ بطور مالی کام کررہے ہیں جہاں تک لاہور کھنڈرات میں تبدیل ہوگیا اس کا میں ذمہ دار نہیں،کچھ عرصہ قبل سوشل میڈیا پر ایک بحث چلتی تھی کہ لاہور بہتر ہے یا کرا چی جس میں لاہور اپنی سڑکوں اور پارکس کی وجہ سے جیت جاتا تھا، بد قسمتی سے فنڈز کی کمی کی وجہ سے یہ شہراور پی ایچ اے نظر انداز ہوگیا۔ان خیالات کا اظہا رانہو ں نے ”پاکستا ن فورم“میں گفتگو کے دوران کیا۔انہوں نے کہا پارکس اور گرین بلٹس وغیرہ انکی بحالی کا کام دوبارہ شروع کیا اب اہالیان لاہور کو پارکس اور گرین بلٹس میں واضح تبدیلی نظر آرہی ہے۔ایک سوال کے جواب میں عمر جہانگیر کا کہنا تھا موٹرز اور دیگر سامان کی چوری سو فیصد ہمارے سٹاف کی غفلت کا نتیجہ ہے جب گھر کا چوکیدار سو جاتا ہے تو باہر کے لوگ داؤ لگا لیتے ہیں ہم چوری کئے جانیوالے سامان کی ریکوری کررہے ہیں,چوروں کیخلاف اقدامات جاری ہیں،انکوائری مکمل ہوتے ہی سب کو معلوم ہوجائیگا کہ ہم نے ان کو کیا سزا دی ہے، اس وقت لاہور میں 900پارک اور 3000 گرین بلٹس ہیں، انکے تمام اثاثہ جات کی تفصیل اکٹھی کی جارہی ہے اور بعد میں اسکی ذمہ داری پارک کے سپر وائزر کو سونپی جائیگی جو ڈیوٹی پرفارم کریگا اس کو ایوارڈ دیا جائیگا ۔لاہور میں جو فوارے نہیں چل رہے اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے اس دفعہ وقت سے قبل گرمی پڑ گئی اور کچھ خراب بھی ہوگئے ہیں،اب عوام کو ہر کام میں بہتری نظر آئیگی۔لبرٹی راؤنڈ اباؤٹ کی تزئین و آرائش کے بعد اس میں بہت بہتری آئی ہے وہاں آپکو فیملیز بیٹھی ہوئی نظر آتی ہیں،مین چوک میں ہونے کے باوجود اس کے قریب آئس کریم والا بھی نظر آئیگا، برسوں بعد چوک استنبول جہاں زمزمہ توپ لگی ہوئی ہے اس کو اور نیلا گنبدکے فوارے کوبحال کردیا گیا ہے۔
عمر جہانگیر کا کہنا تھا جب پی ایچ اے کا قیام نہیں ہوا تھا تب بھی لاہور میں باغات تھے یہ شہر اپنے باغات کی وجہ سے مشہور تھا۔چھوٹے پودے تو لگتے رہتے ہیں لیکن اس بار محکمہ ماحولیا ت کیساتھ مل کر ہم لوگ بڑے درخت لگانے جا رہے ہیں،ہم نے لاہور میں لاکھوں پودے اور 5 ہزار کے قریب بڑے درخت لگانے ہیں۔عید کے فوراً بعد پودے اور درخت لگانے کی مہم کا آغاز کردینگے۔ایک سوال کے جواب میں عمر جہانگیر کا کہنا تھا ہم نے لاہور کے پارکس میں کینٹینز کا قانونی طور پر ٹھیکہ دینے کیلئے اخبارات میں ٹینڈر شائع کئے ہیں جو قانونی تقاضے پورا کریگا اس کو وہ ٹھیکہ دیدیا جائیگا۔اس کے علاوہ ہماری اوّلین ترجیح ہے کہ لاہور کے جتنے پارکس ہیں ان کے جھولے،لائٹس و دیگر معاملات کو بہتر بنایا جائے تاکہ لو گ آکر وہاں پر اپنی فیملیز کیساتھ انجوائے کریں اس سلسلے میں چیف منسٹرہمیں فنڈز جاری کررہے ہیں،اس کیساتھ ساتھ ہم لاہور میں مینگو فیسٹول و ساون میلہ بھی منعقد کررہے ہیں،مینگو فیسٹول سے متعلق ہماری مینگو ایسوسی ایشن سے بات چل رہی ہے تاکہ ہم اس موسم میں اس فیسٹول کا انعقاد کریں جس میں زیادہ سے زیادہ آموں کی قسمیں دستیاب ہو ں۔
ڈی جی پی ایچ اے عمر جہانگیرنے روزنامہ "پاکستان” کے فورم میں شرکت سے قبل چیف ایڈیٹر مجیب الرحمن شامی سے ملاقات کی اور انھیں پی ایچ اے میں اپنی ترجیحات سے آگاہ کیا ۔بعد ازاں انہوں نے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر نوشاد علی اورایڈیٹر کوآرڈینیشن ایثار رانا سے بھی ملاقات کی اور نیوز روم کا دورہ بھی کیا۔