اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر اور سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ حکومت صرف پیسے بچا رہی ہے ، انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ عوام بھلا گرمی میں مر جائیں مگر انہوں نے ایندھن کے پیسے بچانے ک ہیں ۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت نے کہا کہ ایک طرف یہ حکومت مہنگائی بڑھا رہی ہے ، دوسری جانب ہمارے عوامی مفاد کے منصوبے روک دیے گئے ہیں ، انہوں نے صحت کارڈ پروگرام روک دیاہے ، کامیاب پاکستان پروگرام جس میں زراعت اور کاروبار کیلئے پانچ پانچ لاکھ روپے کے بلا سود قرض دیے جا رہے ہیں ، گھر کیلئے 27 لاکھ روپے تک قرض دیا جا رہا تھا سب بند کر دیا گیاہے ۔ انہوں نے کامیاب جوان پروگرام ، احساس لنگر ، پناہ گاہ سب کچھ بند کر دیا ہے ۔
سینیٹر شوکت ترین نے کہا کہ مارچ اوراپریل میں بجلی کا شارٹ فال نہیں تھا مگر انہوں نےایندھن نہیں منگوایا جس کے باعث لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے ، یہ ہمیں کہتے ہیں کہ ہم نے کارخانے نہیں لگائے ، انہوں نے پہلے ہی بہت کارخانے لگا لئے تھے جس کی اوور کیپسٹی پیمنٹ بھی ہمیں ادا کرنا پڑ رہی تھی ، مزید لگاتے تو ان کی ادائیگی بھی کرنا پڑتی ۔ آج شہروں میں 8 گھنٹے جبکہ دیہات میں تقریباً 12 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو ہی ہے ۔
شوکت ترین نے کہا کہ وزیر اعظم نے وعدہ کیا تھا کہ یکم مئی سے لوڈ شیڈنگ نہیں ہو گی مگر اب کہتے ہیں کہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ چلے گا ، کوئلے کے پلانٹ 25 فیصد پیداوار دے رہے ہیں ، یہ کوئلہ نہیں منگوا رہے ، ایل این جی نہیں منگوا رہے ، آر ایف او پلانٹ بند پڑے ہیں ، ہمارے دور میں بھی مشکلات تھیں مگر ہم نے عوام کو بجلی دی ، اس حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ عوام بھلا گرمی میں مر جائیں مگر انہوں نے ایندھن کے پیسے بچانے ہیں ، پٹرول ک قیمت بڑھادی گئی ہے جس کا براہ راست اثر متوسط اور غریب طبقے پر پڑا ہے ، اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے ۔