اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)الیکشن کمیشن نے عمران خان کیخلاف ضابطہ اخلاق خلاف ورزی کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا،چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ آپ کا کلائنٹ کہتا ہے ، ڈیڑھ سو استعفے آئے ہیں، کہاں ہیں استعفے؟ڈیڑھ سو استعفے لے آئے ہیں؟ابھی قبول کرتے ہیں ۔
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن میں عمران خان کے خلاف ضابطہ اخلاق خلاف ورزی پر کیس کی سماعت ہوئی،چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے کیس کی سماعت کی ،عمران خان کے وکیل بیرسٹر گوہر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے،عمران خان کے وکیل نے ڈی ایم او کی رپورٹ پڑھ کر سنائی ۔
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ وزیراعلیٰ کے پی ، وزرا کو جلسہ میں شرکت نہ کرنے کی ایڈوائزری جاری کی گئی ،عمران خان کو ایسی کوئی ایڈوائزری جاری نہیں کی گئی ،بیرسٹر گوہر نے کہاکہ عمران خان پر الزام ہے انہوں نے سرکاری وسائل استعمال کئے ، عمران خان نے کوئی سرکاری وسائل استعمال نہیں کئے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ رکن قومی اسمبلی پھر رکن قومی اسمبلی کا انتخاب کیسے لڑ سکتا ہے؟آپ کا کلائنٹ کہتا ہے ، ڈیڑھ سو استعفے آئے ہیں، کہاں ہیں استعفے؟ڈیڑھ سو استعفے لے آئے ہیں؟ابھی قبول کرتے ہیں ۔
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ باقی استعفے سیکرٹری اسمبلی کے پاس ہیں، الیکشن کمیشن کو نہیں بھیجے گئے،سپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہاکہ امیدوار کو جلسہ کا حق ہے، اس کو ایڈوائزری جاری نہیں کی،الیکشن کمیشن نے دلائل مکمل ہونے پر کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔