اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن ) سپریم کورٹ نے اوور سیز پاکستانیوں کے ووٹ کے حق سے متعلق چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی درخواست سے اعتراضات ختم کرتے ہوئے جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم دیدیا۔
اوور سیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق عمران خان کی درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی ، عدالت نے عمران خان کی اوور سیز پاکستانیوں کی ووٹنگ سے متعلق درخواست پر اعتراضات ختم کردئیے گئے اور رجسٹرار آفس کو جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔
سپری کورٹ نے ریمارکس دیے کہ بظاہر اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق مفاد عامہ اور بنیادی انسانی حقوق کا معاملہ ہے، عدالت متعدد بار اوورسیز پاکستانیوں کے حقوق سے متعلق فیصلے دے چکی ہے، کیس کو مناسب بینچ کے سامنے لگایا جائے۔
جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے استفسار کیا کہ کیا موجودہ اسمبلی بنیادی حقوق کے حوالے سے ترامیم کرنے کی مجاز ہے؟، اسمبلی میں اس وقت ارکان کی تعداد بہت کم ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نےریمارکس دیے کہ اوورسیز پاکستانیوں کے ذریعے ملک میں زرمبادلہ آرہا ہے، اوورسیز پاکستانیوں کو تو ترجیحی بنیادوں پر سہولیات دینی چاہییں ، مالیاتی اداروں اور دوست ممالک سے ایک ایک ارب ڈالر مانگے جا رہے ہیں، اوورسیز پاکستانی سالانہ 30 ارب ڈالر بھیجتے ہیں انہیں کہا گیا آپ ووٹ نہیں دے سکتے، اوورسیز کو کہا جاتا ہے ووٹ ڈالنا ہے تو ٹکٹ لیکر پاکستان آؤ۔
جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس دیے کہ سمندر پار پاکستانی تو بغیر کسی شرط کے 30 ارب ڈالر بھیجتے ہیں،پوری دنیا میں جدید ڈیوائسز استعمال ہوتی ہیں، ہر کام میں جدید آلات استعمال ہوتے ہیں تو ووٹنگ میں کیوں نہیں؟۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ جعلی ووٹ تو یہاں بھی ڈل جاتے ہیں۔