بھارت کے شہر گڑگاؤں کی جی ڈی گوئینکا یونیورسٹی میں نائیجیرین اور بھارتی طلبہ میں تصادم کے بعد 50 سے 60 نائیجیرین طالبعلم کیمپس چھوڑ گئے۔
جمعہ کو دونوں طلبہ گروپس میں فٹبال میچ کھیلنے کے دوران جھگڑا ہوا جس میں ڈنڈے تک چل گئے۔
نئی دہلی میں واقع نائیجیرین سفارتخانے سے چند عہدیداران نے ہفتے کو یونیورسٹی کا دورہ کیا اور واقعے کے متعلق تفصیلات جانیں۔
ایک ماہ قبل بھارتی طلبہ نے نائیجیرین طلبہ کی طرف سے فٹبال گراؤنڈ میں نماز پڑھنے پر احتجاج کیا تھا۔
بھارتی طلبہ نے اس دوران اپنے مذہبی نعرے لگائے اور رجسٹرار کو شکایت کی کہ وہ طلبہ کو ہدایت دیں کہ نماز کی ادائیگی مقررہ مقامات پر ہی کی جائے۔
نائیجیرین طلبہ کا کہنا تھا کہ مقامی طلبہ ہمیں بہت عرصے سے ہراساں کر رہے تھے، یہ ہمیں گالیاں دیتے ہیں اور ہوسٹل کے کمروں میں گھس کر مار پیٹ کرتے ہیں۔
طلبہ نے بتایا کہ انہوں نے سفارتخانے سے مدد کے لیے کہا ہے، وہ گڑگاؤں چھوڑ کر دہلی آگئے ہیں۔
پولیس کے مطابق طلبہ فٹبال میچ کھیل رہے تھے کہ اس دوران چند لڑکوں کی تلخ کلامی ہوگئی جو بڑھتے بڑھتے شدید جھگڑے کا رخ اختیار کرگئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ جھگڑا نماز والے واقعے سے کوئی تعلق نہیں رکھتا۔
دوسری طرف یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ نسل پرستی کا نہیں ہے، 10 طلبہ کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر معطل کر دیا گیا ہے۔