اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) این اے 240 ضمنی انتخاب میں بیلٹ پیپرز کی چوری کے کیس میں الیکشن کمیشن نے آئی جی سندھ کو وارننگ جاری کر دی ۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا کہ صرف ایک حلقے میں پولیس کی یہ کارکردگی ہے تو عام انتخابات میں کیا ہوگا،پولیس کی یہی کارکردگی رہی تو آئی جی سندھ کو تبدیل کرنے کا حکم دے سکتے ہیں ، الیکشن کمیشن نے ایس ایس پی کورنگی کو وارننگ آئی جی سندھ تک پہنچانے کا حکم دیا۔
الیکشن کمیشن نے 7 جولائی تک پولیس سے تفتیشی رپورٹ طلب کرلی ، ایس ایس پی کونگی کی جانب سے انکوائری رپورٹ کیلئے مزید مہلت کی استدعا کی گئی جو الیکشن کمیشن نے مسترد کر دی ۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا کہ اگر آپ 7 جولائی تک مصروف ہیں تو ہم آئی جی کو طلب کر لیتے ہیں ۔
ایس ایس پی کورنگی نے کہا کہ مصطفیٰ کمال کارکنوں کیساتھ پولنگ اسٹیشن میں داخل ہوئے، عملےکویرغمال بناکربیلٹ باکس ڈنڈوں سےتوڑناشروع کردیئے،پی ایس پی کے 4 افراد کو گرفتار کرلیا گیاہے ، پی ایس پی نے ایک ملزم کو انڈر گراؤنڈ کر دیاہے ۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے پوچھا گیا کہ بتایا جائے مصطفیٰ کمال اور پی ایس پی کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ؟، ایس ایس پی کورنگی نے بتایا کہ مصطفیٰ کمال شامل تفتیش نہیں ہوئے، عبوری چالان جمع کراکروارنٹ جاری کرائیں گے۔ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ پولیس کا کام بد امنی کو روکنا ہے ، بعد میں کارروائی کرنا نہیں ۔
وکیل مصطفیٰ کمال نے کہا کہ میرے موکل کی پولنگ سٹیشن جانے کی فوٹیج ہے تو دکھا ئیں ۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ آپ تحریری جواب کے ساتھ آئندہ سماعت پر آپ کے دلائل سنیں گے ۔ وکیل پی ایس پی نے کہا کہ اصل ملزم کی جانب کوئی جانا ہی نہیں چاہتا جس پر الیکشن کمیشن نے کہا کہ آپ کے پاس کوئی ثبوت ہیں تو دیں ہم کارروائی کریں گے ، انتخابی عمل میں مداخلت پر ایکشن ہوگا ، الیکشن کوئی مذاق نہیں ۔الیکشن کمیشن نے پریذائیڈنگ افسر کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دیدیا ، الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا کہ بادی النظر میں پریذائیڈنگ افسر معصوم معلوم نہیں ہوتا ۔