اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ آئین قبل از وقت انتخابات کی اجازت دیتا ہے ، قبل از وقت انتخابات ہوئے تو فیصلہ حکومت ہی کرے گے ، ہم ایسا کوئی فیصلہ کسی دباؤ کے تحت نہیں کریں گے ، عام انتخابات اپنی مقررہ مدت پر ہی ہوں گے ۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ملک پر تین سال تک تکبر کا عالم رہا ۔ میاں شہباز شریف ، مریم نواز اور حمزہ شہباز کی بریت پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں ، میں واضح کر دوں کہ نواز شریف سے لے کر شریف خاندان نے اپنے قول و فعل سے ثابت کیا کہ عدلیہ کے نظام کی پاسداری کرتے ہیں ۔ نواز شریف کی جے آئی ٹی میں پیشی سے لے کر شہباز شریف کی بطور وزیر اعظم پیشی تک سب عدالت میں پیش ہوئے ، بریت کے فیصلے عدالتوں نے دیے ، یہ دفاتر میں بیٹھ کر گوگی طرح فیصلے نہیں ۔ یہاں بلین ٹری ، مالم جبہ انکوائری کی طرح فیصلے نہیں ہوئے ، ہم سب ایک پراسس سے گزرے ، ہم قید بھی ہوئے ، ہماری ضمانتیں بھی ہوئیں، ہم ضمانت قبل از گرفتار کیلئے خوار نہیں ہوتے رہے ۔ ہم نے ملکی نظام کو عزت دی ۔
خواجہ آصف نے کہا کہ یہ کہنا کہ فلاں نے فون کیا ہے ایک شخص کی ذاتی فرسٹریشن کا نتیجہ ہے، عمران خان نے ایک بند لفافہ کابینہ کے آگے لہرا کر کچھ بتائے بغیر منظوری لی، عمران خان کا مقصد صرف نوٹ وصول کرنا ہے، پہلے کہتے تھے ٹیپنگ اچھی چیز ہے جب اپنی آئی تو چیخنے لگے۔