اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان کا کہنا ہے کہ ملک کا کوئی حصہ بارشوں اور سیلاب سے محفوظ نہیں رہا ،سندھ کے 30اضلاع اس وقت پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں،ملک میں بارشوں اور سیلاب سے 900سے زائد افراد جاں بحق ہوئے۔
نجی ٹی وی "سماء "کے مطابق شیری رحمان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بار بار مون سون کا سسٹم آرہا ہے، اتنی بڑی آفت سے نمٹنا کسی ایک صوبے یا ادارے کے بس کی بات نہیں ،سننے میں آر ہا ہے ستمبر کے وسط میں ایک اور سپیل آئے گا، متاثرین کے لیے خیموں اور خوراک کی اس وقت کمی ہو رہی ہے،سیلاب سے 3کروڑ افراد بے گھر ہو چکے ہیں ،مون سون بارشیں تباہ کن سیلاب بھی ساتھ میں لائی ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سکھر اور تونسہ بیراج مکمل طور پر بھر چکا ہے، دریائے سندھ اس وقت دونوں طرف سے بھر چکا ہے، مون سون کے پہلے سپیل کا پانی ختم نہیں ہوتا دوسرا سپیل آجاتا ہے،تمام ادارے اس وقت سیلاب پر اپنی توجہ مبذول کیے ہوئے ہیں ،ملک میں سیاسی بحران سے بھی بڑا مسئلہ سیلاب ہے ،وزیر اعطم نے مخیر حضرات سے مدد کی اپیل کی ہے ، دنیا بھی ہماری مدد کرے ۔