سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے فنڈنگ کے بعد بھی آئی ایم ایف اسٹاف لیول معاہدہ مشکلات کا شکار ہے۔
وزارتِ خزانہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان کو 3 ارب ڈالرز فنڈنگ کی ضرورت ہے جبکہ سعودی عرب نے 2 ارب ڈالرز فنڈنگ کرنے کے بارے میں زبانی آگاہ کر دیا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار 10 اپریل کو امریکا جانے سے پہلے یو اے ای کی قیادت سے رابطہ کریں گے۔
وزارتِ خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار اس سلسلے میں 1 دن کے لیے یو اے ای میں قیام کر سکتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کو مختلف شعبوں کے لیے سالانہ 900 ارب روپے سبسڈی پر تاحال اعتراض ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف شرح سود میں مہنگائی کے حساب سے مزید اضافے کے مطالبے پر قائم ہے۔
وزارتِ خزانہ کے ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ مہنگائی کے تناسب سے شرحِ سود مقرر کی جائے۔
وزارتِ خزانہ کے ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے پیٹرولیم لیوی اور ٹیکسز کا شارٹ فال پورا کرنے کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔