عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ میٹابولزم بھی سُست روی کا شکار ہوجاتا ہے جس کے نتیجے میں انسانی جسم صحت کے مسائل سے دو چار نظر آتا ہے جبکہ 30 یا 35 سال کی عمر تک پہنچتے ہی عام روٹین میں چند مثبت تبدیلیاں لا کر زندگی بہتر اور طویل بنائی جا سکتی ہے۔
میٹابولزم کیا ہے؟
میٹابولزم جسم میں موجود خلیوں میں کیمیائی رد عمل کو کہا جاتا ہے جو خوراک کو توانائی میں تبدیل کرتا ہے، ہمارے جسم کو روز مرہ کے کام کاج انجام دینے کے لیے اس توانائی کی ضرورت ہوتی ہے، جسم میں مخصوص پروٹین میٹابولزم کے کیمیائی رد عمل کو کنٹرول کرتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق خواہ وزن میں کمی مطلوب ہو، بلڈ پریشر کی پریشانی ہو یا شوگر کا مسئلہ، میٹابولک ریٹ سب سے بیماریوں میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
جیسے جیسے ہماری عمر بڑھتی جاتی ہے، ہمارا میٹابولزم سست ہوتا جاتا ہے جس سے ممکنہ وزن میں اضافہ اور توانائی کی سطح میں کمی واقع ہوتی ہے، اسی طرح میٹابولزم کا عمل سست ہونے کے سبب متعدد بیماریاں بھی انسان کو گھیر لیتی ہیں۔
میٹابولزم کے عمل کو بحال رکھنے کے موثر اور آسان طریقے موجود ہیں جن پر عمل کرنے سے انسانی جسم 30 یا 40 سال کی عمر کے بعد بھی صت مند اور متحرک رہ سکتا ہے۔
30 سال یا 40 سال کی عمر کے بعد میٹابولزم کو تیز کرنے کے 10 آسان طریقے درج ذیل ہیں:
ورزش کریں
جیسے جیسے عمر بڑھتی جاتی ہے انسانی جسم کے پٹھے قدرتی طور پر کمزور ہوتے چلے جاتے ہیں، یہ عمل بھی میٹابولزم کو سست کر سکتا ہے۔
باقاعدگی سے ورزش کی عادت انسانی جسم کو طویل عمر تک جوان اور صحت مند رہنے میں مدد دیتی ہے، اسی لیے پٹھوں کو مضبوط بنانے اور ان کی صحت برقرار رکھنے کے لیے اسکواٹس، رَننگ اور پش اپس جیسی وزن اٹھانے والی مشقوں پر توجہ دیں۔
پانی کا استعال
پانی پینا بہت ضروری ہے، ہائیڈریٹِڈ رہنے سے صحت مند میٹابولزم کو برقرار رہنے میں مدد ملتی ہے، پانی کی کمی جسمانی افعال کو سست کر سکتی ہے، دن میں کم از کم 8 گلاس پانی پینے کی کوشش کریں تاکہ آپ کا میٹابولزم آسانی سے چلتا رہے۔
پروٹین سے بھرپور کھانا کھائیں
کاربوہائیڈریٹس اور چکنائیوں کے مقابلے میں پروٹین سے بھرپور غذا کا انتخاب کریں، چکن، مچھلی اور پھلیوں سے حاصل ہونے والے پروٹین کو اپنے کھانے میں شامل کریں تاکہ آپ کا میٹابولزم قدرتی طور پر صحت مند رہے۔
کسی بھی وقت کا کھانا مت چھوڑیں
کھانا چھوڑنے کی عادت انسانی جسم کو یہ اشارہ دیتی ہے کہ توانائی بچانے کی ضرورت ہے جس سے میٹابولزم سست ہو جاتا ہے، دن بھر اپنے میٹابولزم کو متحرک رکھنے کے لیے باقاعدگی سے، متوازن غذائیں کھائیں اور صحت بخش اسنیکس بھی اپنی روٹین میں شامل کریں۔
پرسکون نیند حاصل کریں
صحت مند میٹابولزم کے لیے معیاری نیند ضروری ہے، نیند کی کمی ہارمونل توازن میں خلل ڈال سکتی ہے اور وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔
اپنے جسم کے میٹابولک عمل کو مضبوط بنانے کے لیے ہر رات 7 سے 9 گھنٹے کی پر سکون نیند ضرور سوئیں۔
ہائی انٹینسٹی انٹرویل ٹریننگ (HIIT) ضرور کریں
HIIT ورزش مختصر وقفوں کے بعد سخت ورزشوں کو دہرائے کو کہتے ہیں، یہ ورزشیں ناصرف کیلوریز جلاتی ہیں بلکہ ورزش کے کئی گھنٹوں بعد تک آپ کے میٹابولک ریٹ کو بھی بڑھاتی ہیں۔
اپنے کھانوں میں مسالہ استعمال کریں
کچھ مسالے جیسے لال مرچ اور ہلدی اور گرم مسالوں میں ایسے مرکبات پائے جاتے ہیں جو عارضی طور پر آپ کے میٹابولزم کو بڑھا سکتے ہیں، ان مسالوں کو اپنے کھانوں میں شامل کرنے سے آپ کی توانائی کے جلنے پر کم لیکن نمایاں اثر پڑ سکتا ہے۔
دن بھر متحرک رہیں
سیڑھیاں چڑھیں، چہل قدمی کریں یا دفتر کے اوقات میں وقفے کے دوران تیز تیز چلیں، اپنے روزمرہ کے معمولات میں جسمانی سرگرمی کو ضرور شامل کریں یہاں تک کہ چھوٹے چھوٹے کام بھی آپ کے میٹابولزم میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
ذہنی تناؤ کا حل تلاش کریں
دائمی ذہنی تناؤ ہارمونل عدم توازن کا باعث بن سکتا ہے جو آپ کے میٹابولزم کو سست کر دیتا ہے، اپنے میٹابولزم کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے تناؤ کو کم کرنے کی تکنیکوں جیسے مراقبہ، گہری سانسیں لینا یا یوگا کی مشق کریں۔
روزمرہ کی روٹین پر یکسوئی سے عمل کریں
جب میٹابولزم کے ریٹ کو بڑھانے کی بات آتی ہے تو مستقل مزاجی کلیدی حیثیت رکھتی ہے، درج بالا طریقوں کو اپنے روزمرہ کے معمولات میں شامل کریں اور دیرپا نتائج دیکھنے کے لیے وقت کے ساتھ ساتھ ان پر قائم رہیں۔
یاد رکھیں، زندگی میں مثبت تبدیلیاں لانے میں کبھی دیر نہیں لگتی مگر یہ عادات آپ کی مجموعی صحت پر دیرپا اثر ڈال سکتی ہیں۔