کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز نے آپریشن، تشخیص، ٹیسٹ اور علاج کی قیمتیں بڑھا دیں۔
کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز میں کچھ سہولیات کی قیمتوں میں اضافہ 400 فیصد تک کا اضافہ کردیا گیا ہے۔
انتظامیہ کے مطابق ای سی جی، ایکسرے اور وارڈ چارجز 100روپے سے بڑھا کر 500 روپے کردیے گئے ہیں۔
پی پی ایم کی قیمت 5 ہزار سے بڑھا کر 25 ہزار روپے کردی گئی ہے جبکہ اسپتال حکام نے ایکو کی قیمت 500 سے بڑھا کر 1200 روپے کردی ہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ای ٹی ٹی ٹیسٹ کی قیمت 500 روپے سے بڑھا کر 1200روپے کردی گئی ہے۔
دستاویزات کے مطابق انجیوگرافی کی قیمت 5 ہزار سے بڑھا کر 9 ہزار 500 روپے کردی گئی ہے، مریضوں کے لیے انجیوپلاسٹی کے چارجز 40 ہزار روپے سے بڑھا کر 55 ہزار روپے کردیے گئے ہیں۔
انتظامیہ کے مطابق غیر فعال ایمرجنسی کی پرچی 200 روپے سے بڑھا کر 300 روپےکردی گئی ہے۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافہ ایڈمنسٹریٹر کی اجازت کے بغیر کیا گیا ہے اور اسپتال میں مریضوں کے لیے کسی قسم کی کوئی سہولت بھی موجود نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق کے آئی ایچ ڈی اسپتال کی اپنی ایمرجنسی اس وقت غیر فعال ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ این آئی سی وی ڈی کا چیسٹ پین یونٹ اسپتال آنے والے مریضوں کو دیکھتا ہے۔